ماہ رجب اسلامی سال کا ساتواں
مہینہ ہے،لفظ رجب "ترجیب"سے ہے جس کے معنی تعظیم کے ہیں،اس مہینے کی تعظیم
اور حرمت کی وجہ سے اس کا نام "رجب" پڑ گیا۔
فضیلت:
رجب کا مہینہ ایسا ہے جس کی
کوئی امتیازی فضیلت کسی صحیح حدیث میں وارد نہیں،سوائے اس فضیلت کے کہ ماہ رجب چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے۔
رسومات وبدعات:
مسلمان اس ماہ رجب میں کئی ایسے
کام کرتے ہیں جو بدعات کے دائرے میں آتے ہیں،جیسے:
۱-ماہ رجب کے جمعرات،جمعہ اور ہفتہ کے تین روزے
رکھنا۔
۲-جمعے کی رات مغرب سے عشاء تک مخصوص انداز میں ۱۲ رکعت نماز پڑھنا۔
۳-رجب کے پہلے جمعے کی شام کو"صلاة
الرغائب"پڑھنا۔
۴- کثرت سے نفلی روزوں کا اہتمام کرنا اور کثرت
ثواب کی نیت سے اسی ماہ میں زکاة دینا۔
۵- 22 رجب کو کونڈوں کی رسم ادا کرنا۔
۶-رجب کی 27 ویں شب کو "شب معراج"کی
وجہ سے خصوصی عبادت کرنا۔
۷-مساجد میں چراغاں کرنا اور تقریبات ومحافل کا
انعقاد کرنا۔
۸- 27 ویں کو یوم معراج کے طور پر منانا اور اس دن روزہ
رکھنا'جلسے جلوس کا اہتمام کرنا،آتش بازی کرنا چراغاں کرنا۔
دین تو پورا ہوچکا تھا،جیساکہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً﴾،عبادت تو توقیفی ہے ....
لہذا یہ سب اعمال مردود اور ناقابل قبول ہیں۔چنانچہ ارشاد نبوی ہے: أخرج البخاري (2697) "من أحدث فِي أمرنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ "،ومسلم (1718) (18) بلفظ:"مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ"
دین تو پورا ہوچکا تھا،جیساکہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً﴾،عبادت تو توقیفی ہے ....
لہذا یہ سب اعمال مردود اور ناقابل قبول ہیں۔چنانچہ ارشاد نبوی ہے: أخرج البخاري (2697) "من أحدث فِي أمرنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ "،ومسلم (1718) (18) بلفظ:"مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ"
No comments:
Post a Comment