کارٹون(cartoon) سے مراد:
اصل سے ملتا جلتا خطوط یا لکیروں کا بنایا ہوا خاکہ یا تصویر جس سے مزاح کا رنگ پیدا ہو'اخبارات ورسائل میں چھپنے والے اور پردہ سیمیں پر دکھائے جانے والے تفریحی یا مزاحیہ یا طنزیہ خاکے۔
اصل سے ملتا جلتا خطوط یا لکیروں کا بنایا ہوا خاکہ یا تصویر جس سے مزاح کا رنگ پیدا ہو'اخبارات ورسائل میں چھپنے والے اور پردہ سیمیں پر دکھائے جانے والے تفریحی یا مزاحیہ یا طنزیہ خاکے۔
کارٹون سے یہاں میری مراد: پردۂ سیمیں پر
دکھائے جانے والے تفریحی یا مزاحیہ یا طنزیہ خاکے ہیں۔
کارٹون
کی اہمیت:
کارٹون ہمیشہ سے بچوں کے لئے دلچسپی کا باعث رہے ہیں'موجودہ دور میں بننے والے کارٹون بچوں کے لئے Entertainment کا ذریعہ اور وقت گذاری کا سامان ہی نہیں بلکہ بچے ان سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں'جن میں بہت کم اچھی اور بے شمار بیہودہ چیزیں موجود ہیں'جو بچوں کی سوچ پر اثر انداز ہورہی ہیں'اس کی وجہ سے بچوں میں تشدد پسندی'غیر اسلامی ثقافت'رسم ورواج' اخلاقی اقدار سے دوری اور ٹپوری زبان فروغ پارہی ہے۔
کارٹون ہمیشہ سے بچوں کے لئے دلچسپی کا باعث رہے ہیں'موجودہ دور میں بننے والے کارٹون بچوں کے لئے Entertainment کا ذریعہ اور وقت گذاری کا سامان ہی نہیں بلکہ بچے ان سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں'جن میں بہت کم اچھی اور بے شمار بیہودہ چیزیں موجود ہیں'جو بچوں کی سوچ پر اثر انداز ہورہی ہیں'اس کی وجہ سے بچوں میں تشدد پسندی'غیر اسلامی ثقافت'رسم ورواج' اخلاقی اقدار سے دوری اور ٹپوری زبان فروغ پارہی ہے۔
بچوں کا ذہن:
بچوں کا ذہن صاف سلیٹ کی مانند اور دل بالکل سفید کاغذ کی طرح ہوتے ہیں'آپ
اس کے دل ودماغ پر جو چھاپ چھوڑنا چاہیں گے چھوڑ سکتے ہیں:
"كل مولود يولد على
الفطرة فأبواه يو...."۔
ايک اشکال اور اس کا جواب:
یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ ایک معمولی سا کارٹون شو بچوں پر کیسے اثر انداز ہوسکتا ہے؟معصوم بچے کو یہ کس طرح متاثر کرتا ہے؟۔
یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ ایک معمولی سا کارٹون شو بچوں پر کیسے اثر انداز ہوسکتا ہے؟معصوم بچے کو یہ کس طرح متاثر کرتا ہے؟۔
اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنے گھر میں اپنے بچوں کی نفسیات اور الفاظ اور
ان کی معصومانہ خواہشات کا جائزہ لے لیں تو بغیر کسی دلیل کے آپ کو سمجھنے میں
آسانی ہوگی۔
موجودہ دور کے کارٹون سریز اور فلمیں:
موجودہ دور کی تقریبا ۹۹ فیصد کارٹون سریز'سیریل اور فلمیں اسلامی تعلیمات کے خلاف
ہیں۔چونکہ ان کو بنانے والے اور ان کے لئے مواد فراہم کرنے والے اکثر دہریت زدہ
انسان یا پھر یہود ونصاری ہوتے ہیں جن کا ہدف بچوں اور نئی نسل کی تربیت نہیں بلکہ
مقصد اول پیسہ کمانا ہوتا ہے!یہی وجہ ہے کہ یہ صرف پروگرام تک ہی محدود نہیں بلکہ
آج بازاروں میں اس سیریل کے نام سے یا اس کے کرداروں کے نام وشکل(جیسے بال بیر'ٹوم
اینڈ جیری'موٹو اور پتلو..) میں بنیادی ضرورت کی چیزیں دستیاب ہیں۔ آپ اتنے بے احتیاط
کیوں ہیں؟!جب آپ کا بچہ کھانے کے معاملے میں ایک مخصوص عمر سے پہلے عام کھانے نہیں
کھا سکتا'مرچ مصالحے ہضم نہیں کرسکتا'جب آپ کو اس کی جسمانی غذا کے متعلق بتدریج ہی
چلنا ہے'تو روحانی اور ذہنی نشوونما اور غذا کے متعلق اتنی بے احتیاطی کیوں؟!
کارٹون کا اثر مسلم بچوں کے عقیدے پر:
کارٹون فلمیں ایسے
مواد پر مشتمل ہوتی ہیں جو بچوں کے اخلاق'زبان'ثقافت اور عقیدہ کو بگاڑنے میں اہم
رول ادا کرتے ہیں:
1-عقیدۂ تثلیث اور بتوں کی پوجا کی نمائش:
چونکہ زیادہ تر کارٹونسٹ یہود
ونصاری اور بت کے پجاری ہوتے ہیں اس لئے وہ گاہ بگاہ اس طرح کے مناظر رکھتے ہیں
تاکہ بچوں کی ذہن سازی ہوسکے'آپ ہندی کے اکثر کاٹون میں اداکاروں کو بتوں سے مدد
مانگتے اور غیر اللہ کے آگے سر جھکاتے ہوئے دیکھیں گے۔
2-جادوگروں اور شعبدہ بازوں کی تصدیق
اور تکریم:
کارٹون سیریز میں عام طور پر جادوگروں کی طاقت کا مظاہرہ ہوتا ہے'جادو گر
مردوں کو زندہ اور غائب چیز کو حاضر کرکے مشاہدین کو ورطئہ حیرت میں ڈال دیتا ہے'یقینا
بچوں کے کچے ذہن کے لئے یہ بہت خطرناک ہے۔
3-غیر اللہ سے مافوق الاسباب طریقے
سے مدد طلب کرنے کی ترغیب: کارٹون میں یہ دکھایا جاتا ہے کہ
جب کوئی بچہ پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے تو وہ بھوت'جن'شیطانی ملکہ یا پھر کسی شخص
کو پکارتا ہے اور وہ فورا پہنچ کر اس کی مدد کرتا ہے.(بال بیر وغیرہ اس کی زندہ
مثال ہے)۔
3 -وطن کے تقدس کی تعلیم:
اکثر ان کارٹون سیریز میں یہ دکھایا جاتا ہے ایک آدمی بار بار اپنے وطن کی قسم
کھاتا ہے'جیسے بھارت ماتا کی قسم(موٹو اور پتلو کارٹون میں یہ جملہ باربار دہرایا
جاتا ہے)۔
4-تشدد اور قساوت کا مظاہرہ اور موت وحیات کا مذاق:
بالغوں کے لئے بننے والی فلمیں ماردھاڑ سے بھر پور سمجھی جاتی ہیں ایک تازہ
رپورٹ کے مطابق بچوں کی کارٹوں فلمز میں کردار عام فلموں کے مقابلے میں دگنے سے بھی
زیادہ مرتے نظر آتے ہیں۔
کارٹون
فلموں میں معصومیت کی جگہ خوفناک اور پرتشدد مناظر پیش کئے جاتے ہیں(جیسے ٹوم اینڈ
جیری)جبکہ بعض کارٹون میں خنجر سے وار کرنے کے مناظر دکھائے'تو بعض کارٹون فلموں میں
جانوروں کو انسانوں پر حملے کرتے دکھایا گیا ہے۔اور بھی بہت سارے نقصانات ہیں۔
اس کا متبادل کیا ہے:
مسلم بچوں کے لئے اچھے اور معیاری کارٹون وقت کی ضرورت ہیں'جو Entertainment کے ساتھ ان کی
اچھی تربیت کر سکے'جیساکہ عبد الباری کے نام سے بننے والے کارٹون ہیں جن کے ذریعے
بچوں کو دعائیں اور اخلاقی سبق اور اسلامی عقائد کی تعلیم دیئے جاتے ہیں۔میری رائی
ہے بچوں کو معصوم ہی رہنے دیں اور ان چیزوں سے دور رکھیں۔
[ابوتقی الدین ضیاء الحق سیف الدین]
No comments:
Post a Comment