Saturday, December 8, 2018

الريحان کا معنی

[ 180]
{الرَّيْحَان}-کا معنی:
........
............
📝ابوتقی الدين ضیاء الحق سیف الدین
...............
سورہ رحمن میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:{وَالحَبُّ ذُوالعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ} [الرحمن:12]
.............
آیت کریمہ کا ترجمہ دیکھئے:
1-پہلا ترجمہ:(مولانا مودودی) :
"طرح طرح کے غلے ہیں جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی".
یعنی مولانا مودودی کے نزدیک{الريحان} - کا معنی "دانہ" ہے.
2-دوسرا ترجمہ:(اکثر لوگوں نے لکھا ہے) :
"اور دانے جو بھس والے ہیں اور خوشبو دار پھول".
یعنی ان لوگوں کے نزدیک{الريحان} - کا معنی "خوشبو دار پھول"کے ہیں.
3-تیسرا ترجمہ:(مولانا عبد الماجد دریاآبادی) :
"اور (اس میں) غلہ بھی بھوسہ والا( اور) غذا کی چیز بھی".
یعنی مولانا دریاآبادی نے{الريحان} - كا معنی"غذا کی چیز" لکھا ہے.
4-چوتھا ترجمہ:(تفسیر جلالین) :
اس میں {الريحان} کا معنی لکھا ہے" الورق المشموم" یعنی"خوشبو دار پتے".
وضاحت:
آج ہم کچھ نہیں لکھیں گے بلکہ قارئین کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ کمنٹ باکس میں لکھیں کہ یہاں آیت کریمہ میں وارد لفظ {الريحان} - کے مذکورہ معانی میں سے کونسا معنی موزوں اور مناسب ہے، تا کہ وہ اپنے کو پرکھ سکے وہ قرآن کو کتنا سمجھ کر پڑھتے ہیں.
بس آپ لوگوں کی آسانی کے لئے اتنا لکھ دیتا ہوں کہ:
1-یہ لفظ قرآن مجید میں دو جگہوں میں آیا ہے ایک سورہ رحمن میں اور دوسری جگہ سورہ واقعہ میں.
2-{الريحان} كا لفظ"روح"سے مشتق ہے،"ریحان"- "فعلان" کے وزن پر ہے،اصل میں"رویحان" بروزن "فعیلان" تھا، "واؤ" کو "یاء" سے بدل کر "یاء" کو "یاء" میں ادغام کردیا، پھر "یاء" کی تخفیف کردی، بعض اہل لغت کے نزدیک "ریحان" کی اصل"روحان" تھی،"واؤ"کو تخفیفا "یاء" سے بدل دیا گیا.
3-میں جہاں رہتا ہوں یہاں" تلسی" کے پتوں پر"الریحان" کا اطلاق ہوتا ہے، اس کو "الحبق" بھی کہتے ہیں.

No comments:

Post a Comment

جھوٹ ‏بولنے ‏والے ‏کا ‏منہ ‏کالا ‏ہو

اللہ تعالیٰ جھوٹ بولنے والوں کا منہ کالا کرے ........ 🖊️ابو تقی الدین ضیاء الحق سیف الدین .......  ‏شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے ایک جگہ لکھا ہ...