Monday, October 29, 2018

ابن حزم ظاہری اندلسی رحمہ اللہ

میں جن علما سے متاثر ہوں ان میں سے ایک امام ابن حزم ظاہری اندلسی رحمہ اللہ[ت:456ھ] بھی ہیں،اس نے اپنی کتاب "المحلی"کے اندر امام اہل سنت احمد بن حنبل کے علاوہ کسی کو نہیں بخشا،بہت زبان دراز(سلیط اللسان) تھے،ان کے بارے میں مشہور ہے:"كان لسان ابن حزم وسيف الحجاج شقيقين".
اس کا سبب یہ کہ ہے، اندلس کے مقلدین نے ان کو خوب ستایا تھا،ان کی کتابوں کو جلا دیا تھا،ان کو ہر طرح سے ایذا پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی.
خیر ابن حزم رحمہ اللہ بھی انسان تھے ان سے بھی چوک ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ ان کی لغزشوں اور خشونتوں کو درگذر فرمائے.
جب میں ان کی مشہور کتاب" الفصل في الملل والنحل" کا دراسہ کر رہا تھا، تو مجھ پر یہ انکشاف ہوا کہ جناب"اسما وصفات" کے باب میں راہ حق سے بھٹکے ہوئے ہیں،اس لئے کہ وہ کہتے ہیں کہ اسمائے الہی، صفات الہی پر دلالت نہیں کرتے.
اس مسئلہ کی طرف شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے اپنی بعض کتابوں میں اشارہ بھی کیا ہے جیسے" مقدمہ اصول تفسیر" اور "منہاج السنہ النبویہ".
شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے "منہاج السنۃ النبویۃ"میں اس پر تفصیل سے لیکن معقول اور سنجیدہ رد کرتے ہوئے ان کی طرف سے عذر بھی بیان کیا ہے، چنانچہ "منہاج السنہ النبویہ" میں رقمطراز ہیں:
"فإنه من نفاة الصفات مع تعظيمه للحديث والإمام أحمد وغلطه في ذلك بسبب أنه أخذ شيئاً من أقوال الفلاسفة والمعتزلة عن بعض شيوخه.... "
" ابن حزم صفات باری تعالیٰ کی نفی کرنے والوں میں سے ہیں، حالانکہ حدیث وسنت اور امام احمد کی بڑی عظمت کرتے ہیں،ان کی اس غلطی کا باعث یہ ہے کہ اپنے بعض اساتذہ سے یونانی فلاسفہ اور معتزلہ کے اقوال ان کو ملے، جن سے وہ متاثر ہوگئے،... ".
چار اماموں میں امام احمد کی وہ بڑی تعظیم کرتے تھے، انہوں نے" المحلی"کے اندر کہیں بھی امام احمد پر کلام نہیں کیا ہے، علما اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ امام احمد ان کے نزدیک فقیہ نہیں محدث تھے!

No comments:

Post a Comment

جھوٹ ‏بولنے ‏والے ‏کا ‏منہ ‏کالا ‏ہو

اللہ تعالیٰ جھوٹ بولنے والوں کا منہ کالا کرے ........ 🖊️ابو تقی الدین ضیاء الحق سیف الدین .......  ‏شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے ایک جگہ لکھا ہ...