Sunday, June 23, 2019

طالب علم اور جمع کتب


🖊️ابو تقی الدین ضیاء الحق سیف الدین
.................
.................

ابن شعبان مالکی کا مشہور قول ہے:
"العلم أحق بالادّخار من المال" ۔(الزاهي في أصول السنة /50)۔
جو صحیح معنی میں طلبہ ہیں وہ کتابوں سے شغف رکھتے ہیں،بعض طلبہ بہت زیادہ کتابیں جمع کرتے ہیں، تو بعض صرف ضروری کتابوں پر اکتفا کرتے ہیں، اور بعض ایسے ہیں کہ اگر انہیں مفت میں بھی کتابیں مل جائے تو اسے بھی فروخت کردیتے ہیں.
سلف اور جمع کتب:
1-علم لغت میں بڑے بڑے علما گذرے،صاحب "القاموس المحيط" کے نام نامی وذات گرامی سے کون نا واقف ہے،آپ نے اپنی کتاب میں ساٹھ ہزار لغت کے مادے جمع کئے، کیوں نہ ہو ان کے نزدیک طلب علم سب سے بڑھ کر تھا،چنانچہ وہ خود اپنے متعلق کہتے ہیں:"اشتريت بخمسين ألف مثقال ذهباً كتباً" - "کہ میں نے کتابیں خریدنے میں پچاس ہزار مثقال سونے لگائے ہیں".
2- حافظ ابو العلا الھمذانی سے کون واقف نہیں،انہوں نے ابن الجوالیقی کی کتابوں کو خریدنے کے لئے اپنا گھر ساٹھ دینار میں فروخت کر دیا تھا۔
[ذيل الطبقات لابن رجب 328/1].
3- فن نحو کے مشہور عالم ابن الخشاب نے ایک دن پانچ سو دینار کی کتابیں خریدی لیکن ان کے پاس دینے کے لئے کچھ بھی نہیں تھا، پھر انہوں نے اپنا مکان بیچ کر اس کی قیمت چکائی۔
[ذيل الطبقات لابن رجب 319/1]
4-خدا بخش اور اس کے باپ محمد بخش کو کون نہیں جانتا، آج خدا بخش لائبریری ہندوستان کی شان اور سرمایہ افتخار ہے،خدا بخش کے والد محمد بخش نے خطیر رقم خرچ کرکے 4000 مخطوطات دنیا کے اطراف واکناف سے خرید کر جمع کئے تھے.
5-مولانا ابوالکلام آزاد کہتے ہیں:
"دس برس کی عمر میں مجھے کتابوں کا اتنا شوق ہو گیا تھا کہ ناشتے کے جو پیسے ملتے تھے،ان کو جمع کرتا تھا اور ان سے کتابیں خریدتا تھا"۔
دیکھو:(آزاد کی کہانی خود آزاد کی زبانی ص/121)۔
کتاب خریدنے سے پہلے چند امور کا دھیان رکھنا بہت زیادہ ضروری ہے.
پہلی چیز:
آپ جس فن کی کتابیں خریدنا چاہتے ہیں پہلے اس فن کے کسی متخصص اور ماہر سے مشورہ کر لیں پھر اس فن کی چیدہ اور عمدہ کتابیں(اہم مصادر ومراجع) خریدیں.
دوسری چیز :
ایک کتاب کی دس شروحات ہیں اور آپ ان میں سے صرف ایک کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں، ایسی صورت میں پہلے آپ یہ دیکھ لیں کہ ان شروحات میں سب سے اہم اور جامع مانع شرح کونسی ہے؟ پھر آپ اس کو خرید کر اپنی لائبریری میں رکھ لیں.
مثال:
صحیح بخاری کی درجنوں شروحات وترجمے ہیں جیسے:فتح الباری، عمدة القاری، شرح قسطلانی، شرح داؤد راز وغیرہ.
ایسی صورت میں اگر آپ عربی جانتے ہیں تو آپ کے لیے "فتح الباری" سب سے زیادہ مفید ہے،اور اگر آپ اردو جانتے ہیں تو داؤد راز کی شرح مفید ہے.
تیسری چیز:
ایک کتاب دسیوں جگہ سے چھپی ہے، اس کے متعدد نسخے ہیں، اس صورت میں پہلے آپ دیکھ لیں ان میں سے کونسا نسخہ محقق اور معتبر ہے پھر اسے خرید لیجئے.
مثال:
حافظ ابن حجر کی "فتح الباری" ہی کو لے لیجئے،اس کے متعدد نسخے ہیں، السلفیہ والا نسخہ جس کے حاشیہ میں امام ابن باز کی تعلیقات ہیں، مؤسسة الرسالہ والا نسخہ، بولاق والا نسخہ وغیرہ.
اب آپ کو ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے.
چوتھی چیز :
ایک کتاب دسیوں جگہ سے متعدد افراد کی تحقیقات سے چھپی ہے،اس کے سارے نسخے آپ تو خرید نہیں سکتے نہ تو آپ کی جیب اس کی اجازت دے گی اور نہ ہی گھر میں اتنی جگہ کی گنجائش ہوگی کہ آپ اس کے سارے نسخے منگوا کر رکھ سکیں،ایسی صورت میں آپ کو یہ دیکھنا چاہئے کہ اس کا سب سے عمدہ اور بہترین نسخہ کونسا ہے اور اس کے محقق کون ہیں.
مثال:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی ایک دعا کی کتاب ہے"الكلم الطيب" یہ کتاب شیخ البانی اور شیخ ارناؤوط کی تحقیق سے چھپ چکی ہے اب آپ پر ہے کہ آپ کس کی تحقیق کو ترجیح دے رہے ہیں.
پانچویں چیز:
ایک کتاب اگر دس بار چھپ چکی ہے تو آپ کو اس کا پہلا اور آخری ایڈیشن منگوا کر اپنی لائبریری میں رکھنا چاہیے.
چھٹی چیز :
کتاب خریدتے وقت اس کے صفحات الٹ پلٹ کر دیکھنا چاہئے. کہیں نقص تو نہیں ہے، ورق پھٹا تو نہیں ہے.
ساتویں چیز:
ہمیشہ ایسے نسخے کو ترجیح دینی چاہیے جس کی جلد مضبوط اور خط واضح ہو،امام ذہبی کا قول ہے:"من الأمور التي يشغف بها المحدث:تحصيل النسخ المليحة".
آٹھویں چیز:
کتابوں سے شغف رکھنا اور کتابیں خریدنا ایک اچھی صفت ہے،پھر اگر وہ ان کتابوں کا مطالعہ کرے، غریب بچوں کو کتابیں دیکر تعاون کرے تو یہ مزید خیر کا کام ہوگا.

No comments:

Post a Comment

جھوٹ ‏بولنے ‏والے ‏کا ‏منہ ‏کالا ‏ہو

اللہ تعالیٰ جھوٹ بولنے والوں کا منہ کالا کرے ........ 🖊️ابو تقی الدین ضیاء الحق سیف الدین .......  ‏شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے ایک جگہ لکھا ہ...